.........دین کے نام پر کوئی کام چهوٹا ہو یا بڑا اُسی وقت قابل قبول ہے جب
اس میں تمام لوگوں کی مرضی شامل کی جائے
اللہ کی رضا بھی ہو لیکن لوگوں میں نام برقرار رکهنا بھی ہو
وہ اللہ کو رضا ، اس کے خوف اور تقوی کی بنیاد کے ساتھه کیا گیا ہو
مدینہ میں مسلمانوں نے دو مسجدیں بنائی، ایک مدینہ کے اندر اور ایک باہر صحیح ترتیب بتائیں۔
مسجدِ قبا اندر اور مسجد نبوی باہر
مسجد نبوی اندر اور مسجد قبا باہر
مسجد قبا باہر اور مسجد ضرار اندر
کعب بن مالکؓ کے واقعے سے ہم نے کیا سبق سیکها ؟
جب کبھی نیکی کا موقعہ آئے اور ہم کسی اور کام میں مصروف ہوں تو سختی سے منع کر دینا چاہیے
جب کبهی ذمہ داری دی جائے تو سستی اور کو تائی سے بلکل پرهیز کرنا چاہیے
فرض عبادات میں کوتاہی اور کمی ہو جائے تو سوچ لیں کہ اللہ غفور الرحیم ہے
اللہ تعالی نے مسجد قبا کے رہنے والوں کی کیوں تعریف فر مائی؟
کیونکہ وہ جگہ جگہ اللہ کی زمین پر گهومتے ہیں
اپنے نامہ اعمال کی بہت فکر کرتے ہیں
اپنےنفس اور مال کے ساتھه خوشی خوشی جهاد کرتے ہیں
وہ پاک صاف رہنا پسند کرتے ہیں
التائبون’ کون ہوتے ہیں؟ '
جو لوگوں کے ساتھ عاجزی سے پیش آتے ہیں
جو ہر لمحہ اللہ سے اپنی غلطیوں کی توبہ کرتے رہتے ہیں
جو ہمیشہ خود کو کمزور سمجھتے ہیں