’صبر‘ کا لفظی معنی ’ اللہ کے احکام کے مطابق اپنے آپ کو روک لینا‘
قرآن میں آپﷺ سے خاص خطاب کی مثال۔۔۔
أَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيمًا فَآوَىٰ
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ۔ لِعِدَّتِهِنَّ وَأَحْصُوا الْعِدَّةَ ۖ ۔
وَاتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِن كِتَابِ رَبِّكَ
لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ۔۔۔۔۔قرآن کے احکامات کو بدلنے والوں کے لئے کیا وعید ہے؟
نِعْمَ الثَّوَابُ وَحَسُنَتْ مُرْتَفَقًا
وَلَن تَجِدَ مِن دُونِهِ مُلْتَحَدًا
وَلَا يُشْرِكُ فِي حُكْمِهِ أَحَدًا
نعمت کے ملنے پر کیا کہنا چاہیئے
مَا شَاءَ اللَّـهُ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّـهِ ۚ
إِنِّي فَاعِلٌ ذَٰلِكَ غَدًا
انشَاءَ اللَّـهُ
۔ بُرے لوگوں کی صحبت چھوڑنا کیوں ضروری ہے؟
وہ اپنی خواہشات کے پیروکار ہیں
ان کا دل اللہ کی یاد سے غافل ہے
وہ حسین نہیں ہوتے۔۔
وہ عقلمند نہیں ہوتے
عام زندگی کے معاملات میں کسی حد پر نہیں رکتے۔