فَأَدْلَىٰ‘ کا روٹ د ل و ہے، جس کا معنی ہے ’ ڈول ڈالنا۔ ’
’وَهَمَّ بِهَا لَوْلَآ أَن رَّءَا بُرْهَـٰنَ رَبِّهِ ’ یوسفؑ کو یہ برھان کیوں عطا کی گئی؟
لِنَصْرِفَ عَنْهُ ٱلسُّوٓءَ وَٱلْفَحْشَآءَ
إِنَّهُۥ مِنْ عِبَادِنَا ٱلْمُخْلَصِينَ
وَلَوْ كُنَّا صَـٰدِقِينَ
وَكَانُوا۟ فِيهِ مِنَ ٱلزَّٰهِدِينَ
تَأْوِيلِ ٱلْأَحَادِيث سے کیا مراد ہے؟
علمِ نجوم
سائنس کا علم
معاملات کی تہہ تک پہنچنے والا علم
یوسفؑ کی صداقت کی گواہی کیسے ملی؟
ان کی قمیص آگے سے پھٹی تھی
انکی قمیص پیچھے سے پھٹی تھی
عزیزِ مصر نے گواہی دی
عورتوں کا یوسفؑ کے حسن کو دیکھ کرکیا ردِعمل تھا؟
وہ بے ہوش ہوگئیں۔
انہوں نے اپنے ہاتھ کاٹ لئے
وہ سب سجدے میں گر گئیں